اخبار جہان
عبد ا لصبور ندوی
فلسطین میں حماس اور الفتح کے مابین مصالحت اور مخلوط حکومت کی تشکیل کے بعد دنیا کی تمام سیکولر طاقتوں نے ان کے اقدام کو سراہا ہے، امریکہ نے اپنی حمایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی انتظامیہ کو ملنے والی سالانہ امداد ۵۰۰ ملین ڈالر پر حکم امتناعی واپس لے لیا گیا ہے، جس سے اسرائیل کو سخت مایوسی ہوئی ہے، اور وہائٹ ہاؤس میں موجود یہودی لابی کو اسرائیل نے زور کی پھٹکار لگائی ہے۔
روس میں حجاب پر پابندی ہٹی، سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو لتاڑا، پاسپورٹ پر با حجاب تصویر کی
اجازت
تاتارستان کی بعض طالبات کو جب یونیورسٹی انتظامیہ نے اسکارف اور حجاب والے فوٹوکے استعمال پر منع کیا، تو انہوں نے صوبائی عدالت سے رجوع کیا، اسی اثناء روس کے وزیر داخلہ کا بیان آیا کہ پاسپورٹ اور دوسرے سرکاری کاغذات پر حجاب فوٹو کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ صوبائی عدالت نے وزیر داخلہ کے موقف کی حمایت اور فیصلہ لڑکیوں کے خلاف دیا، مذکورہ طالبات اور بعض خواتین ملت نے اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، اور عدالت عظمی ٰ نے مسلم خواتین کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا، کہ اسکول، کالجز، آئی ڈی کارڈ، پاسپورٹ و دیگر سرکاری کاغذات میں مسلمان خواتین حجاب والا فوٹو استعمال کرسکتی ہیں، اس فیصلہ سے مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
گنی بساؤ میں مسلمانوں کو در پیش چیلینجز، نا گفتہ بہ صورتحال
بحر اٹلانٹک کے ساحل پر واقع براعظم افریقہ کا دیش گنی بساؤ میں مسلمانوں کے باہمی تنظیمی اختلافات نے عیسائیت اور شیعیت کو سر اٹھانے کا موقع فراہم کیا ہے ، گنی بساؤ میں ۴۰ فیصد مسلمان جبکہ ۶۰ فیصد عیسائی آباد ہیں۔ رسالۃ الاسلام ویب سائٹ کے مطابق درجنوں اہل سنت کی تنظیموں کے باہمی اختلافات نے دوسرے مذاہب کو نشیط ہونے کا موقع دیا ہے، مشنریز پوری قوت کے ساتھ اسپتال، تعلیم گاہیں اور سوشل ورک کے قیام کے ذریعے غریب مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، یہاں کی جمعیات اپنے اپنے طور پر رفاہی کام انجام دے رہی ہیں، لیکن جمعیات کے عدم اتحاد نے دعوتی سرگرمیوں کو ہلکا کر دیا ہے، نتیجہ کے ی حکومت مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے ، تمام سرکاری مراعات سے مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے۔
غزہ میں سعودی محلہ کا قیام
صہیونیوں کے ذریعے تباہ کئے گئے جنوبی غزہ کے علاقے کے باشندوں کو اس وقت بڑی راحت ملی، جب سعودی حکومت نے پورا محلہ آباد کرنے کا ذمہ خود لے لیا،۱۵۱۲؍ رہائشی یونٹوں کی تعمیر ہزاروں پناہ گزین اور متاثرہ کنبوں کیلئے راحت کا کام کرے گی، جہاں اس وقت جنگی پیمانے پر تعمیراتی کام جاری ہیں، ماہ رمضا تک ۵۰ فیصد تعمیراتی کام پاےۂ تکمیل کو پہنچ جائے گا، اور ایک سال کے بعد یہ پورا محلہ مکانوں اور مکینوں سے آباد ہوجائے گا، ان شاء اللہ ۔ ہر مکان اور فلیٹ کو ضروری لوازمات سے آراستہ بھی کیا جائے گا، اور اسی محلہ میں شہر غزہ کی سب سے بڑی مسجد بھی تعمیر کی جائے گی، سعودی عرب کی اس پیش رفت کا مسلم ممالک نے زور دار انداز میں استقبال کیا ہے۔
سیرالیون میں فتنۂ قادیانیت عروج پر، فاقہ کشو ں کو مرتد بنانے کی مہم
بر اعظم افریقہ کا صحرائی ملک سیرالیون کے مسلمانوں کو سب سے بڑے چیلینج کے روپ میں اس وقت فتنۂ قادیانیت کا سامنا ہے، ۶۰؍ فیصد فاقہ کش مسلم آبادی کے درمیان قادیانیوں نے انہیں تر نوالہ بنا کر اپنا کام تیزی سے شروع کر دیا ہے، صرف راجدھانی میں آٹھ قادیانی مدرسوں کے قیام نے مسلم کمیونٹی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، مسلمانوں کا مفلوک الحال اور جاہل طبقہ قادیانیوں کے لالچ میں آکر اپنا ایمان فروخت کرنے پر آمادہ دکھائی پڑتے ہیں، اسی درمیان عیسائی مشنریوں نے قادیانیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ارتداد کی اس مہم کو اور تیز کردیا ہے، سیرا لیون میں موجود مسلم جمعیات و ادارے باہمی نزاعات و چپقلش کا شکار ہیں ، جس کا پورا فائدہ اسلام دشمن اٹھا رہے ہیں۔
تاتارستان کی بعض طالبات کو جب یونیورسٹی انتظامیہ نے اسکارف اور حجاب والے فوٹوکے استعمال پر منع کیا، تو انہوں نے صوبائی عدالت سے رجوع کیا، اسی اثناء روس کے وزیر داخلہ کا بیان آیا کہ پاسپورٹ اور دوسرے سرکاری کاغذات پر حجاب فوٹو کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ صوبائی عدالت نے وزیر داخلہ کے موقف کی حمایت اور فیصلہ لڑکیوں کے خلاف دیا، مذکورہ طالبات اور بعض خواتین ملت نے اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، اور عدالت عظمی ٰ نے مسلم خواتین کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا، کہ اسکول، کالجز، آئی ڈی کارڈ، پاسپورٹ و دیگر سرکاری کاغذات میں مسلمان خواتین حجاب والا فوٹو استعمال کرسکتی ہیں، اس فیصلہ سے مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
گنی بساؤ میں مسلمانوں کو در پیش چیلینجز، نا گفتہ بہ صورتحال
بحر اٹلانٹک کے ساحل پر واقع براعظم افریقہ کا دیش گنی بساؤ میں مسلمانوں کے باہمی تنظیمی اختلافات نے عیسائیت اور شیعیت کو سر اٹھانے کا موقع فراہم کیا ہے ، گنی بساؤ میں ۴۰ فیصد مسلمان جبکہ ۶۰ فیصد عیسائی آباد ہیں۔ رسالۃ الاسلام ویب سائٹ کے مطابق درجنوں اہل سنت کی تنظیموں کے باہمی اختلافات نے دوسرے مذاہب کو نشیط ہونے کا موقع دیا ہے، مشنریز پوری قوت کے ساتھ اسپتال، تعلیم گاہیں اور سوشل ورک کے قیام کے ذریعے غریب مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، یہاں کی جمعیات اپنے اپنے طور پر رفاہی کام انجام دے رہی ہیں، لیکن جمعیات کے عدم اتحاد نے دعوتی سرگرمیوں کو ہلکا کر دیا ہے، نتیجہ کے ی حکومت مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے ، تمام سرکاری مراعات سے مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے۔
غزہ میں سعودی محلہ کا قیام
صہیونیوں کے ذریعے تباہ کئے گئے جنوبی غزہ کے علاقے کے باشندوں کو اس وقت بڑی راحت ملی، جب سعودی حکومت نے پورا محلہ آباد کرنے کا ذمہ خود لے لیا،۱۵۱۲؍ رہائشی یونٹوں کی تعمیر ہزاروں پناہ گزین اور متاثرہ کنبوں کیلئے راحت کا کام کرے گی، جہاں اس وقت جنگی پیمانے پر تعمیراتی کام جاری ہیں، ماہ رمضا تک ۵۰ فیصد تعمیراتی کام پاےۂ تکمیل کو پہنچ جائے گا، اور ایک سال کے بعد یہ پورا محلہ مکانوں اور مکینوں سے آباد ہوجائے گا، ان شاء اللہ ۔ ہر مکان اور فلیٹ کو ضروری لوازمات سے آراستہ بھی کیا جائے گا، اور اسی محلہ میں شہر غزہ کی سب سے بڑی مسجد بھی تعمیر کی جائے گی، سعودی عرب کی اس پیش رفت کا مسلم ممالک نے زور دار انداز میں استقبال کیا ہے۔
سیرالیون میں فتنۂ قادیانیت عروج پر، فاقہ کشو ں کو مرتد بنانے کی مہم
بر اعظم افریقہ کا صحرائی ملک سیرالیون کے مسلمانوں کو سب سے بڑے چیلینج کے روپ میں اس وقت فتنۂ قادیانیت کا سامنا ہے، ۶۰؍ فیصد فاقہ کش مسلم آبادی کے درمیان قادیانیوں نے انہیں تر نوالہ بنا کر اپنا کام تیزی سے شروع کر دیا ہے، صرف راجدھانی میں آٹھ قادیانی مدرسوں کے قیام نے مسلم کمیونٹی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، مسلمانوں کا مفلوک الحال اور جاہل طبقہ قادیانیوں کے لالچ میں آکر اپنا ایمان فروخت کرنے پر آمادہ دکھائی پڑتے ہیں، اسی درمیان عیسائی مشنریوں نے قادیانیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ارتداد کی اس مہم کو اور تیز کردیا ہے، سیرا لیون میں موجود مسلم جمعیات و ادارے باہمی نزاعات و چپقلش کا شکار ہیں ، جس کا پورا فائدہ اسلام دشمن اٹھا رہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment