اخبار جہاں
عبد الصبور ندوی
برازیلی مسلمانوں کا عالمی فٹبال کپ 2014 کے موقع پر دعوتی پلان تیار
2014 سن برازیل کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے، وہاں منعقد ہو رہے اولمپک اور فٹبال کے عالمی میلے کے موقع پر غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کے مقصد سے مسلم تنظیموں نے ایک پلان تیار کیا ہے، توقع ہے کہ دنیا بھر سے شائقین کی بہت بڑی تعداد میچیز دیکھنے کے لئے امنڈے گی، اس قیمتی موقع کو ہاتھ سے نہ جانے کا عزم کرتے ہوئے اسلامی تنظیموں کے اتحاد نے ہر طرح کے امکانات کو بروئے کار لانے کا منصوبہ بنا لیا ہے، برازیل میں اس وقت ایک ہزار سے زائد مساجد ، جبکہ پندرہ لاکھ سے زائد مسلمان آباد ہیں، اسلام کے آفاقی پیغام کو برازیلی قوم اور غیر ملکیوں تک پہنچانے کے لئے بازار، میٹرو اسٹیشنس،ائر پورٹ، یونیورسٹیز، کھیل میدان، بس اسٹینڈس، لائبریریوں اور کتابی میلوں کا انتخاب ہوا ہے،عالمی کپ کے موقع پر اسلام کی سچی تصویر پیش کرنے کے لئے درج ذیل چیزوں کا اہتمام کیا گیا ہے:
۱۔فٹبال کے مشہور کھلاڑیوں سے ملاقات اور تحفوں کے ساتھ دعوت اسلام۔
۲۔اس تحریک کا شعار ’اعرف الاسلام‘(اسلام کو پہچانو) قرار پا یا ۔
۳۔اسٹیڈیم کے قریب دعوتی آفسوں کا قیام، اور رابطہ کے لئے ہر شہر میں ایک ٹیم، جو ٹیلیفون پر اسلام کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی۔
۴۔دعوتی وین(گاڑیاں): مخصوص گاڑیوں کو موبائل وین کی شکل دی گئی ہے جہاں کتابوں ، پمفلٹوں کی تقسیم اور اسلام کے متعلق اشکالات کے جوابات دئے جائیں گے۔
۵۔قرآن کریم اور محاسن اسلام سے متعلق پرتگالی، اسپینی اور انگریزی زبانوں میں دس لاکھ کتب کی اشاعت۔
۶۔ چالیس ہزار دعوتی ٹی شرٹ کی تیاری،جسے دعاۃ و کارکنان پہنیں گے نیز غیر مسلموں میں تقسیم بھی کیا ائے گا۔
۷۔ ایک ہزار اسپیشل دعوتی بیگ ، جسے فٹ بال کھلاڑیوں کو ہدیہ کیا جائے گا۔
۸۔ پانچ لاکھ سی ڈیز کی تیاری ، جس میں اسلام کے متعلق پانچ ویڈیوز ہونگے اور جنہیں مفت تقسیم کیا جائے گا۔
۹۔ کھلاڑیوں کی قیام گاہ سے قریب نئی مساجد و مصلوں کی تعمیر کا فیصلہ۔ وغیرہ
اللہ ان کے دعوتی حوصلوں کو مزید توانائی عطا کرے، انہیں اجر جزیل سے نواز کر اپنے حفظ و امان میں رکھے۔
tبرما کے ارکان صوبہ میں مسلمانوں کی معاشی ناکہ بندی
بے چارگی کے ماحول میں سانسیں لے رہے ارکان کے مسلمان جہاں سمندری طوفان سے کراہ رہے ہیں ، وہیں انہیں صفحۂ ہستی سے مٹانے اور معاشی ناکہ بندی کی بھر پور تیاریاں کر لی گئی ہیں،ملیشیا میں اسلامی تنظیموں کے شورائی کمیٹی کے سربراہ محمد عزمی نے انکشاف کیا ہے کہ بدھسٹ انتہا پسند صوبہ ارکان میں آباد بودھوں کے گھروں پر نشان لگانے کا کام کر رہے ہیں تاکہ مسلمانوں پر حملہ کرتے وقت وہ محفوظ رہ سکیں، تازہ احوال کے مطابق گزشتہ ماہ درجنوں مساجد و مدارس کو جلا کر راکھ کردیا گیا، اور ۱۵۰؍ سے زائد طلبہ ومسلم نوجوانوں کو ابدی نیند سلا دیا گیا،اسی پر اکتفاء نہ کرتے ہوئے بودھ پادریوں نے مسلمانوں کی معاشی ناکہ بندی کا اعلان کیا ہے، جس سے حالات دھماکہ خیز ہوجائیں گے،اس کا مطلب ہے کہ اب مسلمان نہ تجارتی اداروں میں کام کر سکیں گے اور نہ ہی کھانے پینے کی بنیادی چیزوں کو بآسانی خرید سکیں گے۔
سابق سی آئی اے چیف خبر کے بدلے خاتون صحافی کی عزت لوٹنے کا عادی تھا
عراق، پاکستان اور افغانستان میں بے دردی سے مسلمانوں کا خون بہانے والے ا مریکی فوجی سربراہ اور سی آئی اے چیف ڈیوڈ پیٹریاس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ ہوس کا پجاری تھا، اپنی زندگی کی معلومات دینے کے بدلے انہوں نے پاؤلا براڈویل کی درجنوں بار عزت لوٹی،متاثرہ خاتون کے انکشاف پر انہیں بھاری قیمت چکانی پڑی، اور وہ عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھے، پاؤلا اس وقت ہاورڈ سے پی ایچ ڈی کر رہی تھیں، جس میں پیٹریاس کے بارے میں معلومات کو ضروری قرار دیا گیا تھا، اور اس کے حصول کے لئے پیٹریاس نے جسم کا مطالبہ کیا تھا، جسے پاؤلا نے مجبورا پورا کردیا تھا۔
فحاشی کے الزام میں گرفتار عورت کو امام مسجد سے روزانہ درس لینے کا حکم
پاکستان کے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد نے ایک انوکھے فیصلے میں فحاشی کے الزام میں گرفتار ایک خاتون کو ضمانت دیتے ہوئے انہیں امام مسجد سے روزانہ ایک گھنٹہ دین کا درس لینے کا حکم دیا ہے، فحش حرکات کے نتیجے میں گرفتار خاتون کو عدالت نے یہ مشروط ضمانت دے کر اس کی مشکلیں بڑھا دی ہیں، جامع مسجد زرغونی میں خواتین کے درس کا اہتمام نہیں ہے ، اس لئے انہیں کسی نسواں مدرسے میں بھیجا جاسکتا ہے،وکیل لطیف آفریدی کے بقول اس حکم پر خاتون کے لئے عمل آسان نہیں ہوگا۔
بے قصور خالد مجاہد کی موت نے ملک میں انصاف کا جنازہ نکال دیا
با را بنکی اور فیض آباد کچہری بم دھماکوں کے بے قصورمبینہ ملزم خالد مجاہد کی عدالت میں پیشی کے بعد واپسی میں ہوئی دردناک موت نے پولیس کے کردار پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے،ایک دینی ادارے کے استاذ کو نمیش کمیشن کے مطابق جس طرح جھوٹے الزام میں پھنسایا گیا، وہ نہایت اذیت ناک اور قابل مذ مت حرکت ہے، آخر پولیس کے پاس اسلحوں اور آر ڈی ایکس کا کتنا بھنڈار ہے جو مسلم نوجوانوں کوْ جبرا اٹھانے اور جھوٹے آر ڈی ایکس دکھا کر ان کی زندگیوں سے کھلواڑ پر آمادہ ہے ! سابق آئی جی داراپوری کے بقول وکرم سنگھ نے خالد سے پانچ لاکھ روپئے مانگے تھے، اور کہا تھا کہ رقم دیدو، تمہارے بدلے کسی اورکو پھنسا لیں گے،پولیس کی اس دہشت گردی کا حکومتوں نے بھر پور ساتھ دیا،خالد کی موت طبعی نہیں تھی، اسے قتل کیا گیا ہے،ظلم وبربریت کی اس بد ترین مثال کے بعد مسلمانوں سے سوال ہے:کیا آپ ضمیر فروشی کی عادت ترک کر کے اُن سیاسی جماعتوں کو دفن کرنے کا عہد کریں گے جو اس ظلم میں برابر کی شریک ہیں؟یہ سوال چیختا رہے گا جب تک خالد کا خون نا حق رنگ نہ لے آئے۔