Monday 26 April 2010

ترانہ اردو

ترانہ اردو
شاعر: محمد عرفان

سب سے اچھی سب سے میٹھی، سب سے سہانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

اس میں سب پھولوں کی خوشبو، سب پھولوں کی رنگت ہے
سب قدموں کی چاپ ہے اس میں، سب قوموں کی سنگت ہے
سب سے اچھی سب سے میٹھی، سب سے سہانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

صوفی سنتوں اور ولیوں نے اس کا باغ لگایا ہے
خسرو جیسے فنکاروں نے اس کا ساز بجایا ہے
بھکتی کال کے دوہوں والی، پریم دوانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

عشق و وفا کے قومی نغمے اردو گاتی آئی ہے
عشق و وفا کے نام پہ اردو دھوم مچاتی آئی ہے
عشق و وفا جتنے ہیں پرانے اتنی پرانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

ملتی ہے اوراقِ غزل میں روز گلابوں کی مانند
بند کھلی آنکھوں میں اردو پیار کے خوابوں کی مانند
ایک حقیقت ایک فسانہ ایک کہانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

اردو اک تحفہ ہے نرالا اردو اک گلدستہ ہے
اردو ہے تہذیب کی منزل اردو سچّا رستہ ہے
سب کے من کو جیت چکی ہے وہ من مانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

آجائے جس وقت زباں پر زور دکھا کر رہتی ہے
نفرت سے ٹکرائے تو دیوار گراکر رہتی ہے
ایک تلاطم، ایک سمندر، ایک روانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

اردو اپنا جینا مرنا، اردو کھانا پیناہے
اردو اپنی روزی روٹی اردو خون پسینہ ہے
اردو اپنا رزق ہے ، اپنا دانہ پانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

دنیا والو! اس کو بھلانا، اس کو مٹانا کھیل نہیں
بن اردو کے دل والوں میں کوئی محبت میل نہیں
اردو سب سے پیاری زباں ہے سب کی زبانی اردو ہے
جگ میں لاکھوں لاکھ زبانیں، اردو رانی اردو ہے

No comments: