Monday, 21 December 2009

عاشوراء محرم کی فضیلت Aashura moharram ki fazeelat

بسم اللہ الرحمن الرحیم

عاشوراء کی فضیلت

بقلم: عبد الصبور ندوی
محترم دینی بھائیو! ماہ محرم اسلامی سن ہجری کا پہلا مہینہ ہے، جس کی بنیاد نبی اکرم ﷺ کے عظیم الشان واقعہء ہجرت پر ہے، سفر ہجرت کے وہ تاریخی لمحے جس نے اسلام کو عروج بخشا،آج بھی مسلمانوں میں گداز و حرارت پیدا کرنے کیلئے کافی ہے، عموما محرم کا نام سنتے ہی دل میں یہ تصور ابھرنے لگتا ہے کہ غم و ماتم کا مہینہ آگیا، حضرت حسینؓ کی شہادت پر اس ماہ میں عزا داری کے جلوس نکالے جاتے ہیں، سینہ کوبی اور زنجیری ماتم کے نت نئے طریقے ایجاد کر کے اہل تشیع یہ پیغام دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہی اسلام کا روپ ہے ، سوال پیدا ہوتا ہے کہ حضرت حمزہؓ جن کو نبی ﷺ نے شہیدوں کا سردار قرار دیا، ان پر ماتم کیوں نہیں کیا جاتا؟ بھائیو! اسلام شہادت پر ماتم نہیں ، باطل کے خلاف ولولہ اور جرأت سکھاتا ہے، پھر ہمیں تو جشن منانا چاہئے کہ محرم سے ہم مسلمان اپنا نیا سال شروع کرتے ہیں، اپنے بھائیوں کو نئے اسلامی سال کی آمد پر مبارکباد پیش کریں، محاسبۂ نفس کا اہتمام ہو، اپنے چال ڈھال اور طور طریقوں کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کا عہد کریں ، باطل فرقوں کے رسوم و رواج کی تقلید سے توبہ کریں،اور سنت کے مطابق اس مہینے میں روزے رکھ کر ڈھیر ساری نیکیاں اپنے نامۂ اعمال میں درج کرائیں۔ آئیے سنت رسولﷺ کی روشنی میں دیکھتے ہیں کہ اسلام نے ہمیں کس جانب رہنمائی کی ہےۂ * نبی اکرم ﷺ کا معمول :آپﷺاس مہینے میں کثرت سے روزے رکھتے تھے، اور صحابۂ کرام کو اس کی ترغیب دیتے۔ جیسا کہ حدیث میں رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’افضل الصیام بعد رمضان شھر اللہ المحرم‘‘ ماہ رمضان کے بعد افضل ترین روزے اللہ کے مہینے محرم کے روزے ہیں۔( صحیح مسلم حدیث: ۱۱۶۳)
* عاشوراء کے روزے: عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ مدینہ تشریف لائے اور یہود کو عاشوراء (دس محرم) کا روزہ رکھتے ہوئے پایا، آپ ﷺ نے ان سے کہا:یہ کون سا دن ہے جس کا تم روزہ رکھتے ہو؟ انہوں نے جواب دیا: یہ بڑا عظیم دن ہے،اللہ نے اس دن موسی علیہ السلام اور ان کی قوم کو نجات دی،فرعون اور اس کی قوم کو غرق کیا،تو موسیٰ علیہ السلام نے شکرانے کے طور پہ روزہ رکھا، اس لئے ہم بھی اس دن روزہ رکھتے ہیں۔تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’فنحن أحق وأولی بموسی منکم‘‘ ہم تم سے زیادہ حق رکھتے ہیں اور موسی علیہ السلام کے زیادہ قریب ہیں۔ لہذا رسول اللہ ﷺ نے اس دن کا روزہ رکھا ، اور (تمام صحابہ کو) روزہ رکھنے کا حکم دیا۔(صحیح مسلم حدیث: ۱۱۳۰، مسند أحمد ۲؍۳۶۰)
* عاشوراء کی فضیلت:اسی طرح آپ ﷺ نے عاشوراء کے روزے کی فضیلت بتاتے ہوئے فرمایا:’یکفّّر السنۃ الماضےۃ‘ وہ پچھلے ایک سال کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔( صحیح مسلم حدیث: ۱۱۶۲)، نبی اکرم ﷺ نے یہودیوں کی مشابہت سے بچنے کے لئے فرمایا:’ لئن بقیت الی قابل لأصومنّ التاسع‘ اگر میں آئندہ سال زندہ رہاتو میں ۹ تاریخ کا بھی روزہ رکھوں گا۔( صحیح مسلم حدیث: ۱۱۳۴)، لیکن آئندہ محرم سے پہلے ہی آپ ﷺ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
محرم کے روزے رکھنے کی شکل یہ ہے کہ یا تو آپ نو اور دس محرم کا روزہ رکھیں یا دس اور گیارہ کا رکھیس، یا پھر ۹،۱۰،۱۱، تینوں دنوں کے روزے رکھ لئے جائیں۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم سب کو سنت کے مطابق یہ ایام گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)

No comments: